Saturday, August 29, 2009

کراچی: ٹینکر مالکان کی ہڑتال مؤخر

کراچی: ٹینکر مالکان کی ہڑتال مؤخر

26 July, 2009 12:35:00


افغانستان میں تعینات نیٹو فوجوں کو پاکستان کے راستے تیل اور سامانِ رسد فراہم کرنے والے سب سے بڑے ٹھیکیدار شیر علی مینگل کی پراسرار گمشدگی کے خلاف کراچی میں آئل ٹینکرز مالکان کی جانب سے کی جانے والی ہڑتال سنیچر کو اعلٰی سرکاری اہلکاروں کی مداخلت پر بہتّر گھنٹوں کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔

آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے اہم عہدیدار گل محمد آفریدی نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی ایسوسی ایشن کے وفد کی یوسف شاہوانی کی سربراہی میں سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس صلاح الدین بابر خٹک سے ملاقات ہوئی ہے جس میں انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت شیر علی مینگل کی بازیابی کی کوشش کررہی ہے۔

تاہم پولیس نے تاحال شیر علی مینگل کی گمشدگی کا کوئی مقدمہ درج نہیں کیا ہے۔

گل محمد آفریدی نے کہا کہ بعض وفاقی وزراء اور صوبائی حکومتوں کے اعلٰی عہدیداروں نے آئی جی سندھ کے ذریعے پیغام دلوایا ہے کہ بہتّر گھنٹوں کے لیے ہڑتال مؤخر کر دی جائے کیونکہ ہڑتال کی وجہ سے جہاں ایک جانب تیل کی فراہمی متاثر ہوگی وہیں فرنس آئل کی فراہمی بھی متاثر ہوگی جس سے بجلی کی پیداوار میں خلل پڑسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات میں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے اگلے بہتّر گھنٹوں میں شیر علی مینگل کی بازیابی کی کوششوں میں کامیابی کا امکان ہے۔

ہڑتال کی وجہ سے ملک بھر میں تیل اور بجلی پیدا کرنے والے اداروں کو فرنس آئل کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا

گل محمد آفریدی کا کہنا ہے کہ آئل ٹینکرز مالکان نے ان یقین دہانیوں کو مثبت انداز میں لیتے ہوئے ہڑتال کو ملکی مفاد کے پیشِ نظر بہتّر گھنٹوں کے لیے مؤخر کردیا ہے اور تیل کی فراہمی معمول کے مطابق شروع کردی گئی ہے۔

ڈھائی سو سے زیادہ ٹرک اور ٹینکروں کے مالک سردار شیر علی خان مینگل گذشتہ پیر کے روز اسلام آباد سے کراچی ائرپورٹ پہنچے تھے اور ائرپورٹ کی پارکنگ سے ان کے اہلِ خانہ کے سامنے چند مسلح افراد انہیں زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔

اپنے ایک اہم رکن کی گمشدگی پر آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا تھا اور شیر علی مینگل کو بازیاب کرانے کے لیے حکومت کو جمعرات تک مہلت دی تھی جس کے بعد جمعہ کو آئل ٹینکرز مالکان ہڑتال پر چلے گئے تھے۔

ہڑتال کی وجہ سے کراچی کے ساحلی علاقے کیماڑی میں واقع تیل فراہم کرنے والی کمپنیوں سے کراچی شہر سمیت ملک کے دوسرے حصوں میں تیل کی رسد بند ہوگئی تھی اور کیماڑی اور شیریں جناح کالونی کے علاقے میں سینکڑوں آئل ٹینکرز احتجاجاً کھڑے کر دیے گئے تھے۔